۲۰ آبان ۱۴۰۳ |۸ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 10, 2024
غفران مآب امامباڑہ

حوزہ/شہدائے مقاومت کی یاد میں برپا مجلس میں نمناک آنکھوں کے ساتھ مؤمنین نے شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی دہشت گردانہ حملے میں شہید ہوئے سپاہ قدس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی ،عراقی فورس کتائب حزب اللہ کے کمانڈر ابومہدی المہندس اور ان کے ساتھ شہید ہونے والے دیگر شہداء کے ایصال ثواب کے لئے امام باڑہ غفران مآب میں نماز مغرب کے بعد مجلس عزا منعقد ہوئی ۔مولانا سید رضا حیدر مدیر حوزہ علمیہ حضرت دلدار علی غفران مآبؒ نے مجلس کو خطاب کیا ۔یہ مجلس امام باڑہ غفران مآب،مجلس علماء ہند اور حوزہ علمیہ غفران مآبؒ کی جانب سے منعقد کی گئی تھی ۔مجلس سے پہلے حوزہ علمیہ حضرت غفران مآبؒ کے طلباء،اساتذہ اور دیگر مومنین نے شہداء کے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی بھی کی ۔
مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید رضا حیدر نے امریکی دہشت گردانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جنرل قاسم سلیمانی کی حصولیابیوں اور کارناموں پر تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالی ۔انہوں نے کہاکہ اگر دنیا سے داعش جیسی دہشت گرد تنظیم کا خاتمہ ممکن ہوسکاہے تو اس کا سہرا جنرل قاسم سلیمانی کے سر ہے۔مولانانے کہاکہ جنر ل قاسم سلیمانی کی خدمات فقط ایران تک محدود نہیں تھیں بلکہ جہاں مظلوموں پر ظلم ہوتا تھا وہ اپنی خدمات پیش کردیتے تھے ۔عراق،شام اور یمن میں جس وقت امریکہ ،اسرائیل اور سعودی عرب نے اپنے دہشت گردوں کے ذریعہ تسلط جمانا چاہا اس وقت جنرل قاسم سلیمانی کی فوجی حکمت عملی نے ہی انہیں شکست فاش سے دوچار کیا ۔ان کے خدمات پوری انسانیت کے لئے تھے ۔انکی شہادت ایک ناقابل تلافی نقصان ہے مگر امریکہ اور اس کی اتحادی طاقتوں کو یہ یادرکھنا چاہئے کہ شہید کا خون رائیگاں نہیں جاتا ۔ان شاء اللہ وہ دن دور نہیں جب ان کی شہادت کے طفیل میں ان ظالم طاقتوں کا خاتمہ ہوجائے گا ۔مجلس کے آخر میں مولانا نے مصائب کربلا بیان کئے۔
مجلس عزا میں خاص طورپر مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی شریک ہوئے ۔ان کے علاوہ مولانا نثار احمد زین پوری،مولانا محمد موسیٰ ،ڈاکٹر عدنان عزیز اور ڈاکٹر ظفرالنقی، حوزہ علمیہ حضرت دلدار علی غفران مآب کے طلباء ،اساتذہ ،مجلس علماء ہند کے کارکنان اور امام باڑہ غفران مآب کے ذمہ داران اور کارکنان نے بھی شرکت کی۔‎
 

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .